ریاض احمد
اوسلو (پ۔ر)
پاکستان پیپلزپارٹی ناروے کے رہنماء اور اسلام آباد راولپنڈی ویلفیئرسوسائٹی ناروے کے نائب صدر ریاض احمد نے کہاہے کہ پاکستان کے ایٹمی طاقت ہونے کا بنیادی سہرا شہید ذوالفقار علی بھٹو کے سر ہے جنہوں نے ملک کو ایٹمی طاقت بنایا اور اپنے جان دے کر ملک کے ایٹمی پروگرام کو بچایا۔
انہوں نے اپنے ایک بیان میں بعض حلقوں کی طرف سے قائدعوام شہید ذوالفقار علی بھٹو کی اس سلسلے میں کی جانے والی جدوجہد کی اہمیت کو کم کرنے کی کوشش پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ بھٹو لوگوں کے دلوں میں بستے ہیں اور کوئی بھی آج تک انہیں لوگوں کے دلوں سے نکال نہیں سکا۔ وہ ایک انقلابی شخصیت تھے، اگر وہ زندہ ہوتے اور انہیں کام کرنے دیا جاتا تو آج پاکستان کا نقشہ کچھ اور ہوتا۔ پاکستان ترقی کے لحاظ سے آج کے کئی ترقی یافتہ ملکوں سے آگے ہوتا۔
ریاض احمد نے کہاکہ بھٹو کے بعد آنے والے حکومتوں نے بھی پاکستان کے ایٹمی پروگرام کو جاری رکھا اور اس پروگرام میں ڈاکٹر عبدالقدیر خان (اے کیو خان) کی خدمات کو بھی نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔ یہ بھٹو ہی تھے جنہوں نے ڈاکٹراے کیو خان جیسے قابل سائنسدان کو پہچان کر انہیں تمام سہولیات فراہم کی اور ایٹمی پروگرام شروع کرنے کی اجازت دی۔
انہوں نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جنہوں نے اپنے ایک حالیہ بیان میں ایٹمی تجربات کا سرا کریڈٹ لینے کی کوشش کی ہے۔ ریاض احمد نہ کہاکہ اگر بھٹو ابتدا نہ کرتے تو نہ پاکستان ایٹمی طاقت ہوتا اور نہ ہی ایٹمی تجربات کی نوبت آتی۔ انسان کو دوسروں کی جدوجہد کو نظرانداز نہیں کرنا چاہیے۔ بھٹو کے بعد متعدد شخصیات اور اداروں نے اس پروگرام کو جاری رکھنے میں معاونت کی ہے اور ہم ان میں سے کسی کو بھی فراموش نہیں کرسکتے۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان کے ایٹمی تجربات سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کے دوسرے دور حکومت میں ہوئے اور اس بات کا کریڈٹ انہیں بھی جاتا ہے کہ انہوں نے انتہائی نامساعد حالات میں جوہری دھماکے کرنے کی اجازت دی۔ پاکستان پر اس وقت عالمی طاقتوں کا دباؤ تھا کہ پاکستان یہ دھماکے نہ کرے لیکن پاکستان نے ہمت و جرت کا مظاہرہ کرکے یہ کام تکمیل کو پہنچایا۔
ہمیں اپنے ملک کے عظیم لوگوں کو بھی فراموش نہیں کرنا چاہیے، یہ ہی زندہ قوموں کی نشانی ہوتی ہے۔